سی پیک کے تحت گوادر یونیورسٹی کے طلبہ چین پہنچ گئے

گوادر / بیجنگ: چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گوادر یونیورسٹی کے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کا پہلا گروپ اعلیٰ تکنیکی تعلیم کے لیے چین پہنچ گیا ہے۔ یہ طلبہ اپنے تین سالہ ڈپلومہ پروگرام کے بقیہ ڈیڑھ سال شینڈونگ انسٹی ٹیوٹ آف کامرس اینڈ ٹیکنالوجی (SICT) میں مکمل کریں گے۔

یہ تعلیمی سنگِ میل 2023 کے اُس معاہدے کا نتیجہ ہے جو گوادر یونیورسٹی، گوادر پورٹ اتھارٹی، چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (COPHCL) اور SICT کے درمیان طے پایا تھا۔ اس اشتراک کا مقصد گوادر کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تکنیکی تعلیم، جدید مہارتوں اور بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

تمام تعلیمی اخراجات بشمول ٹیوشن فیس، رہائش اور سفری اخراجات گوادر یونیورسٹی، گوادر پورٹ اتھارٹی اور COPHCL کی جانب سے مکمل طور پر برداشت کیے جا رہے ہیں، جو انسانی وسائل کی ترقی اور نوجوانوں کے بااختیار بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس منصوبے کی کامیابی میں سابق چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی پساند خان بلوچ اور وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالرزاق صابرکا کلیدی کردار رہا، جبکہ موجودہ چیئرمین نورالحق بلوچ، COPHCL اور SICT کے نمائندوں نے بھی اس وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر منظور احمد نے پروگرام کی قیادت میں نمایاں خدمات انجام دیں۔

یہ اقدام نہ صرف گوادر کے لیے فخر کا لمحہ ہے بلکہ پاک۔چین تعلقات میں تعلیمی تعاون کی نئی راہیں بھی ہموار کرتا ہے۔ یہ منصوبہ گوادر کے نوجوانوں کے لیے عالمی سطح کی فنی مہارتیں حاصل کرنے اور خطے کے خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔

متعلقہ خبریں