سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی گرفتار، پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج

مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ریجنل صدر سردار عبدالقیوم نیازی کو اتوار کے روز میرپور پولیس نے عوامی امن خراب کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا، جس کے بعد مختلف علاقوں میں پارٹی کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے۔

پولیس کے مطابق سردار نیازی کو بھمبر ضلع میں بابا شادی شہید کے مزار کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ سماہنی سے بھمبر شہر واپس جا رہے تھے، جہاں انہوں نے وزیر اعظم اے جے کے چوہدری انوار الحق کے حلقہ انتخاب میں ایک ریلی کی قیادت کرنا تھی۔ یہ ریلی 5 اگست کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی گرفتاری اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف مجوزہ احتجاج کی تیاریوں کا حصہ تھی۔

ذرائع کے مطابق سردار نیازی نے گرفتاری کے خدشے کے باعث ہفتہ کی رات میرپور میں قیام کے بعد پچھلے راستے سے رہائش گاہ چھوڑ کر ایک اور گاڑی استعمال کرتے ہوئے سماہنی پہنچے اور وہاں دوپہر 2 بجے سے 4 بجے تک ریلی نکالی۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے بتایا کہ ریلی کے بعد ایک بڑی پولیس نفری، جس کی قیادت ایس ایس پی میرپور خرم اقبال کر رہے تھے، نے ان کے قافلے کو روک کر انہیں گرفتار کر لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس پارٹی میں 20 کے قریب سادہ کپڑوں میں اہلکار بھی شامل تھے جنہیں اسلام آباد پولیس سے منسلک قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ سردار نیازی سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف گزشتہ سال 24 نومبر کو اسلام آباد کے کراچی کمپنی تھانے میں دہشت گردی ایکٹ اور عوامی امن کے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان کے بھتیجے ایڈووکیٹ سردار مطیب نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے 13 جولائی کو حفاظتی ضمانت حاصل کی گئی تھی، جو 17 اگست تک توسیع شدہ ہے، اس کے باوجود نئے وارنٹ جاری کیے گئے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی میرپور ریجن ڈاکٹر لیاقت علی نے کہا کہ سردار نیازی کو ڈپٹی کمشنر میرپور کے احکامات پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ 16 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق صحت کے پیش نظر انہیں میرپور کے انڈسٹریل ایریا ریسٹ ہاؤس میں رکھا گیا ہے جسے سب جیل قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سردار نیازی کے ساتھ موجود دو کارکنان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

سردار نیازی کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی پی ٹی آئی کارکنوں نے مختلف علاقوں میں مظاہرے شروع کر دیے، سڑکیں بلاک کر دیں اور ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔

ادھر امریکہ میں موجود پی ٹی آئی کے ریجنل سیکرٹری اطلاعات اور سابق وزیر چوہدری مقبول گجر نے سردار نیازی کی گرفتاری کو ’’بے بنیاد الزامات پر غیر ضروری کارروائی‘‘ قرار دیا اور وزیراعظم انوار الحق پر ’’غداری‘‘ کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’انوار الحق اپنی سیاسی واپسی کا مقروض عمران خان اور پی ٹی آئی کو ہیں، آج وہی پارٹی کارکنان پر کریک ڈاؤن کروا رہے ہیں جو پرامن احتجاج کے ذریعے خان صاحب کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں