سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے تیار ہے تاہم متنازعہ مردم شماری پر حلقہ بندیاں نہیں ہو سکتیں، ترجمان سندھ حکومت

ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے تیار ہے تاہم متنازعہ مردم شماری پر حلقہ بندیاں نہیں ہو سکتیں، سندھ کو زرعی اور پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے سندھ کا کسان پانی نہ ہونے کے سبب مشکلات کا شکار ہے جبکہ ارسا اپنی من مانی کرکے سندھ کے ساتھ زیادتی کررہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کیا صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو انکے ہمراہ تھے بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ کابینہ اجلاس میں محکمہ انرجی، لوکل گورنمنٹ، اور ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے بریفنگ دی بیوروکریسی کے اندر بھی کچھ مسائل تھیاج سے افسران کی فلوٹنگ کی گئی ہے اکیس گریڈ کی پوسٹ پر اب بیس گریڈ کا افسر کام کرسکے گا کیونکہ سندھ میں وفاقی افسران کی شدید کمی ہے تقریبا 140 افسران کی ہمیں کمی کا سامنا ہے جسکی وجہ سے کابینہ نے یہ اقدام لیا ہے پڑوسی ملک چین کو کچھ زمین الاٹ کی گئی ہے چین کو کلفٹن میں زمین الاٹ کی گئی ہے جسکی کابینہ نے منظوری دی ہے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایک بار نہیں کئی بار الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ وہ مقامی حکومت کے الیکشن کروانے کو تیار ہے بشرطیکے مردم شماری درست کی جائے متنازعہ مردم شماری پر حلقہ بندی نہیں ہوسکتی جب تک مردم شماری کا مسئلہ حل نہیں ہوا کیسے الیکشن کمیشن حلقہ بندی کروائے گا تمام گزارشات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں ہیں ہمارا موقف سن کر الیکشن کمیشن نے کہا ہم اپنا اجلاس کرکے بتائیں گے جسکا ہمیں انتظار ہے۔

ایک سوال پر بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا عدالت کہتی ہے کہ اوپی ایس افسر نہ لگے اس لئے فیصلہ کیا ہے گریڈ بیس سے اکیس ہوگا واپڈا نے ابھی سے سندھ کی حالت بری کردی ہے بیرسٹر مرتضی وہاب نے لاہور واقعہ کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں جو کچھ ہوا بہت افسوسناک ہے درندگی کے واقعات میں وزیراعظم کا موقف جیتا وزیراعظم اپنے بیان سے دستبردار ہوں انہیں ایسے بیانات نہیں دینا چاہئیں۔
صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ وزیراعلی سندھ کی پریس کانفرنس کے بعد سندھ کے حصے کا ایک لاکھ کیوسک سے بھی کم کردیا ہے بدین اور ٹیل اینڈ پر قائم شہربری طریقے سے متاثر ہوئے ہیں ہمارے پاس خریف کی فصل کا پانی نہیں ہمارے پاس اتنا پانی نہیں عمر کوٹ اور کراچی کو پانی دیا جائے کل بھی خط لکھ ارسا کو پانی دے دو سندھ میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں لوگ سڑکوں پر ہیں سندھ کے کسانوں کو تین ارب کا نقصان ہوچکا ہے مگر ارسا ناانصافی پر اترا ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں