سپریم کورٹ آف پاکستان نے نسلہ ٹاور کراچی گرانے کے حکم پر نظرِ ثانی کی درخواست مسترد کر دی، کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں 15منزلہ ٹاور خالی کرانے کا حکم دیدیا.

کراچی(نمائندہ مقامی حکومت) سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کیس کی سماعت کی۔نسلہ ٹاور کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیس نہ سندھ حکومت کا ہے،نہ وفاقی حکومت کا،نہ ہی سندھی مسلم سوسائٹی کا، ہم نے وفاقی حکومت سے زمین خریدی ہے قبضہ نہیں کیا.دلائل میں نسلہ ٹاور کے وکیل نے مزید کہا کہ اسی طرح سے شاہراہِ فیصل پر متعدد عمارتیں بنی ہوئی ہیں، اسی طرح 23 پلاٹس اور بھی الاٹ کیئے گئے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے پوچھا کہ آپ بتا دیں نسلہ ٹاور 780 گز سے 11 سو 21 گز کیسے ہو گیا؟ بغیر جائزہ لیے پراپرٹی خریدیں گے تو پیسے ہم دلوائیں گے کیا؟

متعلقہ خبریں