راولپنڈی؛ ویمن تھانے میں خواتین افسران کے ایک دوسرے پر الزامات

راولپنڈی کے تھانے بھی محفوظ نہیں رہے ۔ محرر نے تھانہ ویمن میں خود ایس ایچ او پر چوری و عملے کو بلیک میل کرنے کا الزام عائد کردیا اور سنگین الزام پر مبنی رپورٹ لکھ دی۔

تھانہ ویمن میں رپورٹ لیڈی کانسٹیبل انیتا نسیم کی اطلاع پر درج کی گئی جس میں کہناتھا کہ عریشہ خالد نامی خاتون درخواست دینے کے لیے تھانے آئی اور ایس ایچ او ارم خانم سے ملی۔

ایس ایچ او ارم خانم نے خاتون کو سنا جو فارغ ہوکر باہر نکل کر دوسرے کمرے میں گئی تو اپنا پرس وہیں چھوڑ گئی۔ دوسرے کمرے میں جاکر یاد آنے پر واپس وہاں گئی تو بیگ موجود نہ تھا۔

پرس نہ ملنے پر خاتون رونے لگی اور کہا کہ میرا پرس گم ہو گیا ہے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا تو پرس ایس ایچ او ارم خانم نے اٹھایا اور پلٹ کر باہر چلی گئی۔

ارم خانم نےباہر جاکر پرس سے پیسے نکالے اور واپس آکر پرس نیلے رنگ کی کرسی کے نیچے پھینک دیا اور بعد میں مکر گئی۔

رپورٹ میں مزید تحریر کیاگیا ہے کہ ایس ایچ او کو جب پتہ چل گیا کہ اس کو کیمروں میں دیکھ لیا گیا ہے تووہ مجھ پر دباؤ ڈالنے لگی کہ کسی کو بتایا تو تمھیں محرر سے تبدیل کرا دوں گی۔

ایس ایچ او ارم خانم اس سے پہلے بھی میرے پرس سے 26 ہزار روپے نکال چکی ہے اور بات بات پر بلیک میل کرتی تھی ۔

دوسری جانب پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ  محرر انیتاپیشہ وارانہ ذمہ داریاں درست انداز میں سرانجام نہیں دیتی تھی جس پر ایس ایچ او نے اسپیشل رپورٹ افسران کو بھجوائی۔

ایس ایچ او کی اسپیشل رپورٹ پر تحقیق کےبعد محررکو معطل کرکے چارج شیٹ کیا تو وہ الزام تراشیوں پر اتر آئی اور رپٹ کا اندراج کردیا ایس پی ہیڈکوارٹر تمام معاملے کی انکوائری کررہی ہیں۔

ایس ایچ او ویمن ارم خانم سے موقف جاننے کے لئے رابطہ کیاگیا تو انکی جانب سے موقف فراہم نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں