ٹنڈوالہیار ایکشن کمیٹی نے روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کرکے لاکھوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کی درخواست دے دی
ٹنڈوالہیار ایکشن کمیٹی کے رہنما وں جن میں کامران فاروق خانزادہ نے ڈائٹریکٹر اینٹی کر پشن سند ھ کراچی کو تحر یری پر ایک ٹنڈوالہیار شہر میں بلدیاتی نظام کے دوران تعمیر کیے جانے والے روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کر کے لاکھوں روپے کی ہو نے والی کر پشن کی شفاف تحقیقات کرنے کے درخواست دے دی اور فوری انکوئر ی کر نے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہیار عوامی مسائل کے حل کے لیے بنائی جانے والی ایکشن کمیٹی ٹنڈوالہیار کی جانب سے شہر یو ں کے ملنے والے عوامی مسائل سمیت تر قیاتی کاموں میں کی جانے والی کرپشن پر عملی طور پر کام شر وع کر دیا گیا اس سلسلے میں کمیٹی کے ایک ممبر کامران فاروق خانزادہ نے ڈائٹریکٹر اینٹی کر پشن کراچی کو تحر یری طور پر ایک درخواست ارسال کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بلدیا تی نظام کے دوران ٹنڈوالہیار میں تعمیر کیے جانے والے مین روڈز سمیت جھوٹے اور بڑے روڈ کی تعمیر میں غیر معماری میٹریل استعمال کر کے ان اسکیموں میں ٹھکیداروں سمیت با لا آفسران نے بڑے پیمانے پر کر پشن کر کے کروڑوں روپوں کو چونا لگا کر اپنی جیبں بھری ہیں روڈ ز پر ڈامر لگانے کی جگہ کالا تیل استعمال کیا گیا ہے جس کے ذریعے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی فوری طور پر شفاف تحقیقات کے لیے جلد از جلد انکوائری کمیٹی بنائی جائے اور ان آفسران اور ٹھکیداروں سے لوٹی ہو ئی رقم بر آمد کر کے قومی خزانے میں جمع کر وائی جائے تاکہ اس رقم سے شہر یوںکے لیے فلاح و بہبو د کے کا م کیے جا سکے دیگر صورت ٹنڈوالہیار ایکشن کمیٹی یہ حق محفوظ رکھتی ہے کہ وہ احتجاج کر ے اور مقامی عدالتوں سے رجوع کر ے اس لیے ایسے ٹھکیداروں اور آفسران کے خلاف شفاف تحقیقات کر کے شہر یوں کو انصاف فراہم کر نے میں اپنا کرادرا ادا کرے جبکہ ارشاد خانزادہ نے مذکورہ تنظیم کی جانب سے ہی سیکٹریری پبلک ھیلت انجئیرنگ اینڈ رولرڈولپمنٹ ڈپاریمنٹ سند ھ کراچی کو درخواست دی ہے کہ مین ڈسپوزل پر لگائی گئی میشین ناکارہ ہو چکی ہیں جس کے سبب یہ مشین درست طور پر کام نہیں کر رہی ہیں جس پر ہر مہنے لاکھوں روپے کا بل جاتا ہے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے ہم عوامی مسائل کی نشاندہی کر رہے ہیں انھوں نے کہا مین ڈسپوزل کی سے نصیر کینال میں گر نے والی لائین ایک کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جس کے پائپ گزشتہ 40سال پرانے ہو گئے ہیں جو سمنٹ سے تیار کیے گئے ہیں خراب ہو نے کی صورت میں شہر کے مختلف علاقے گندے پانی میں ڈوب جاتے ہیں لہذا لائین کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور عوام کو اس عذاب سے نجات دلائی جائے