پاکستان میں رواں سال مہنگائی اور بے روزگاری کم ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 24-2023 میں پاکستان کی معاشی شرح نمو اڑھائی فیصد رہنے جبکہ بے روزگاری ساڑھے 8 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد پرآنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال 24-2023 میں معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے ۔
گزشتہ مالی سال پاکستان کی معاشی کارکردگی منفی 0.5 فیصد رہی جب کہ حکومت نے گزشتہ سال جی ڈی پی گروتھ 0.3 فیصد مثبت رہنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اب امکان ظاہر کیا گیا ہےکہ سال 2024 میں بے روزگاری ساڑھے 8 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد پرآجائے گی۔
اس سال اوسط مہنگائی29.6 فیصد سے کم ہو کر 25.9 فیصد پر آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جب کہ اس سال مالی خسارہ معمولی کمی سے ساڑھے سات فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.4 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے اور پاکستان کے ذمہ قرضوں کا حجم 81.8 فیصد سے کم ہو کر 74.9 فیصد پر آجائے گا۔۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہےکہ پاکستان کو اس پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ماضی میں قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
اس حوالے سے جاری کردہ اپنے بیان میں ایم ڈی آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل نہ ہونے کے باعث پاکستان کے اندرونی و بیرونی مالی ذخائرمیں کمی آئی، پالیسیوں پر تسلسل سے عملدرآمد کے ذریعے عدم توازن دور ہوگا
کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہےکہ نیا اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ پروگرام پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام لانےکا موقع ہے
ایم ڈی آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت اور لاگت میں توازن لانے پر زور دیتے ہوئےکہا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پاور سیکٹر میں ٹارگٹڈ سبسڈی بہتر بنانے کی ضرورت ہے ایم ڈی آئی ایم ایف نے بینکنگ سسٹم کی سخت نگرانی اور اداروں کی استعدادکار بہتر بنانے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافےکا خیر مقدم کیا ہے۔