ای ایف پی نے نئے ٹیکس آرڈیننس کوتباہ کن قرار دیدیا، معطلی کا مطالبہ
ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان( ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر ٹیکس قوانین آرڈیننس میں ترمیم کے متنازع فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیا ٹیکس قانون آرڈیننس معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں اسماعیل ستار نے اس اقدام کو غیر معقول اور ناپسندیدہ قرار دیا کیونکہ زیادہ تر لین دین پوسٹ ڈیٹیڈ چیک کے ذریعے ہوتا ہے اور کم از کم 40 دن کی رعایتی مدت کے بغیر تاجر برادری ڈیجیٹل موڈ کو اپنانے کے قابل نہیں ہوسکتی۔اسماعیل ستار نے کہا کہ یہ اقدام انتہائی تباہی کن ثابت ہوگا نیز ٹیکس قوانین کی پاسداری نہ کرنے والے سیکٹرزکو ٹیکس نیٹ میں لانے کا یہ درست طریقہ نہیںکہ بڑے پیمانے پر کارپوریٹ سیکٹر پر زور دے کر 5.5 کھرب روپے کے ٹیکس وصولی کے لیے بروقت ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہدف بنایاجائے۔صدر ای ایف پی نے ممبرز مینوفیکچررز اور برآمدکنندگان کی جانب سے نئے ٹیکس قانون آرڈیننس کو صنعتکاروں کی باہمی مشاورت سے منظوری تک فوری معطل کرنے کی اپیل بھی کی۔