کراچی( نمائندہ مقامی حکومت) دنیا بھر کے انجینئرز تکنیکی ترقی میں سب سے آگے ہیں لہذا ہمیں ان ترقی پذیر چیلنجوں کو تسلیم کرنا چاہیے جن کا مستقبل میں انجینئرز کو سامنا کرنا پڑے گا جبکہ ان رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے ہمیں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو مزید فروغ دینا ہوگا اور اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرنا ہوگا، آج کے جدید دور میں انجینئرز کو رہنمائی اور علم کے اشتراک میں مشغول ہونا چاہیے، اپنے کام میں پائیداری اور سماجی ذمہ داری کو اعلیٰ ترجیح دینی چاہیے اور مستقبل کے چیلنجوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے بین الضابطہ تعاون اور علم کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، اس کے علاوہ واٹر کارپوریشن کے انجینئرز شہر کی بہتری کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور ہمیں سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد پر بہت فخر ہے کیونکہ ان کی قیادت میں واٹر کارپوریشن شہر کی بہتری کے لیے اچھے اقدامات کر رہی ہے، ان خیالات کا اظہار این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور واٹر کارپوریشن گورننگ بورڈ کے ممبر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، جاوید سلیم قریشی اور ڈاکٹر عبد الجبار سانگی نے چیئرمین سیکریٹریٹ کارساز میں واٹر کارپوریشن کے تمام گریجویٹ انجینئرز سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں ذمہ داریوں اور بہتری سمیت آنے والے وقت میں انجینئرز کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد سمیت واٹر کارپوریشن کے افسران و انجینئرز موجود تھے، تقریب سے وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی اور سی ای او واٹر کارپوریشن سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرکے انجینئرز کی قائدانہ صلاحیتیوں زمہ داریوں درپیش چیلنجوں اور ان کے حل کے حوالے سے تفصیلی آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ انجینیرنگ کے اصولوں اور طریقوں کو مضبوط سمجھیں، پیچیدہ خیالات کو واضح طور پر بیان کریں اور اسے سرگرمی کے ساتھ سنیں، اپنی ٹیم کے اراکین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کریں اور مضبوط تعلقات استوار کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے اراکین کی صلاحیتوں اور مہارتوں کو مزید فروغ دیں اور جونیئر انجینئرز کی ترقی کے لیے ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، تنظیمی اہداف اور مستقبل کے رجحانات کے ساتھ تکنیکی حل کو ہم آہنگ کریں، غلطیوں اور ناکامیوں سے سیکھیں تکنیکی اور کاروباری مضمرات کو مدنظر رکھتے ہوئے باخبر بروقت اور فیصلہ کن فیصلے کریں، انہوں نے کہا کہ انجینئرز ان قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دے کر اپنی ٹیم کی مؤثر طریقے سے قیادت کر سکتے ہیں اور جدت طرازی کرتے ہوئے تکنیکی مہارت حاصل کر سکتے ہیں، انہوں نے انجینئرز کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ وہ پیچیدہ تکنیکی مسائل کا تجزیہ کرکے انہیں حل کریں منصوبے وقت پر اور بجٹ کے اندر مکمل کریں اور منصوبے کے اخراجات اور وسائل کا انتظام کریں اور وضاحتوں کے مطابق منصوبے بنائیں، کاموں کو ترجیح دیں اور کاموں کو مؤثر طریقے سے تفویض کریں اور انہیں ڈیڈ لائن کے اندر مکمل کریں، تکنیکی تصورات کو غیر تکنیکی اسٹیک ہولڈرز تک پہنچائیں، انجینئرنگ کے معیار کی حفاظت اور کارکردگی کو یقینی بنائیں، موجودہ نظاموں اور مصنوعات کو برقرار رکھتے ہوئے انہیں بہتر بنائیں، اخلاقی معیارات، دیانتداری اور جوابدہی کو برقرار رکھیں، صنعتوں کی ترقی جدید ٹیکنالوجیز اور بہترین طریقوں سے باخبر رہیں، انہوں نے کہا کہ جونیئر انجینئرز کی سرپرستی کریں اور مہارت کا اشتراک کریں اور ممکنہ خطرات کی شناخت اور تخفیف کریں، ماحولیاتی اثرات کو کم کریں اور پائیداری کو فروغ دیں، اپنے صارفین کی ضروریات اور توقعات کو پورا کریں، تحقیق، ترقی اور اختراعی اقدامات میں تعاون کریں، درست ریکارڈ رپورٹس اور دستاویزات کو برقرار رکھیں، انکا کہنا تھا کہ ان ذمہ داریوں کو نبھا کر انجینئرز اپنے شعبوں میں مثبت اثرات مرتب کر سکتے ہیں اور اعلیٰ معیار کے حل فراہم کر سکتے ہیں، انہوں نے انجینئرز کو مستقبل میں درپیش مسائل کے حل کے لیے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کھلے مواصلات اور تعاون کو فروغ دیا جائے، مسلسل سیکھنے اور پیشہ ورانہ ترقی میں سرمایہ کاری کریں، ممؤثر مواصلات کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کریں، اخلاقی تحفظات اور سماجی اثرات کو ترجیح دیں، اپنے کام اور زندگی کے توازن اور ذہنی تندرستی کے اقدامات کی حمایت کریں، اپنے پیشہ ورانہ ترقی اور اطمینان کو بہتر بنائیں اور اپنے شعبوں میں جدت اور ترقی کو فروغ دیں تعاون اور مواصلات کو بہتر بنائیں، معاشرے میں اپنا مثبت اثر بڑھائیں اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں مسابقتی اور موافق رہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بہتری کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے سے انجینئرز مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کر سکتے ہیں اور اپنے شعبے میں مثبت اثر ڈال سکتے ہیں، اس لیے آئیے ہم سب مل کر اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور ذمہ داریوں کو اپناتے ہوئے ان چیلنجوں کا مقابلہ کریں اور ہم ایک روشن مستقبل بنائیں جس سے تمام انسانیت فائدہ اٹھا سکے۔