لائیرز پروٹیکشن ایکٹ میرا دیرینہ خواب تھا، منیر حسین بھٹی
لاہور(نمائندہ خصوصی) معروف و سینئر قانون دان ، سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ منیر حسین بھٹی کا کہنا ہے کہ میں 2020 سے لائیرز پروٹیکشن ایکٹ کے مسودے پر کام کر رہا تھا ۔ الحمدللہ اب 3 سال کی محنت کے بعد مذکورہ بل کوکابینہ نے منظور کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لائیرز پروٹیکشن ایکٹ میرے الیکشن کا ایجنڈا اور میرا دیرینہ خواب تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2021 میں بطور چئیرمین انٹرا پراونشل پنجاب بار کونسل میں نے ایک مسودہ اور ترمیمی بل تیار کیا جسے پہلے کے پی کے اور بعد ازاں بلوچستان میں پاکستان بھر کی لیڈر شپ اور کونسلز سے پاس کروایا اور سال کے آخر میں ملک بھر کی وکلاء تنظیموں اور چیف جسٹس پاکستان کو لاہور میں بلایا اور مسودہ پیش کر کے میڈیا کے ایک آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچائی ۔
آخر کار پاکستان بار کونسل میں ایک بار پھر تمام کونسلز اور قیادت کو بار بار بلایا اور بل کی ایک ایک شق کا جائزہ لیا اور جنرل ہاؤس سے پاس کرواکر لاء منسٹری میں پہنچایا لاء منسٹر کی خصوصی کاوش سے پچھلے ہفتے کابینہ نے اسے پاس کرکے آج پارلیمنٹ نے لائیرز پروٹیکشن ایکٹ کو بحث کے بعد منظور کر لیا ہے۔