پنجاب کے جنوبی اضلاع میں گندم کے سرکاری کوٹے میں اچانک کمی،پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار

لاہور (نمائندہ مقامی حکومت) جنوبی پنجاب کے اضلاع میں سرکاری گندم کا کوٹہ کم کر دیا گیا ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین طاہر حنیف ملک نے فوڈ ڈائریکٹوریٹ پنجاب کے اس فیصلے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ابھی نئی فصل اوپن مارکیٹ میں ضرورت کے مطابق نہیں آئی مگر محکمہ خوراک پنجاب کا یہ غلط فیصلہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن اور فلور ملز مالکان کیلئے سخت پریشان کن ہے۔ طاہر حنیف ملک چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ نے کہا ہے کہ گندم کی نئی فصل کے وسطی پنجاب تک پہنچنے کے بغیر محکمہ خوراک نے سرکاری گندم کے کوٹے میں جو کمی کی ہے اس سے پورے پنجاب میں آٹے کی قلت اور گرانی کا بحران جنم لے گا‘ پیشتر اسکے کہ ایسا ہو وزیراعلیٰ پنجاب کو اس کا نوٹس لینا چاہئے تاکہ اس اڑے وقت میں صوبے میں آٹے کا بحران اور قلت پیدا نہ ہو۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے عہدیداروں شہباز محمود اور عاطف ندیم مرزا نے کہا کہ یہ بات فلور ملز مالکان کیلئے انتہائی تکلیف کا سبب بنے گی کہ جنوبی پنجاب میں ضلع وہاڑی سمیت محکمہ خوراک نے گندم کا سرکاری کوٹہ کم کر دیا ہے۔ ایم شہباز کا کہنا ہے کہ 30لاکھ سے زائد آبادی والے ضلع وہاڑی میں یومیہ 2300بوری گندم کا کوٹہ دیا جا رہا ہے مگر 25مارچ کو کوٹے میں 500بوری یکایک کم کر دی گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ ضلع وہاڑی کی فلور ملیں 1800بوری یومیہ کوٹہ نہیں لیں گی اور نہ ہی وہ رمضان پیکیج کیلئے گندم سے آٹا بنائیں گی۔ اُن کا احتجاج اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک سرکاری گندم کے کوٹے میں کٹوتی ختم نہیں کی جاتی۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے سابق چیئرمین عاصم رضا سے جب اس بارے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک پنجاب نے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں گندم کوٹے میں جو کمی کی ہے اس سے فلور ملوں کیلئے آٹے کی ضرورت پوری کرنا ناممکن ہو جائیگا۔ فلور ملز کا انحصار سرکاری گندم کے کوٹے پر ہے۔ گندم کا کوٹہ کم ہونے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ مارکیٹ میں آٹے کی دستیابی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ جنوبی پنجاب کو ابھی چند ہفتے سرکاری کوٹے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں