کراچی کی تمام سڑکوں پر پارکنگ فیس ختم، حکومتِ سندھ کا بڑا عوامی ریلیف
کراچی: حکومتِ سندھ نے جمعے کے روز ایک بڑا عوامی ریلیف دیتے ہوئے کراچی کی تمام سڑکوں پر پارکنگ فیس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ بلدیات کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب شہر بھر کی سڑکوں پر کوئی بھی سرکاری ادارہ، بشمول کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، پارکنگ فیس وصول کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر کیا گیا ہے اور اس پر فوری عملدرآمد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ اب پارکنگ فیس صرف مخصوص پلازہ جات، نجی پلاٹس یا کونسل کی جانب سے باقاعدہ مختص کردہ پارکنگ زونز میں ہی وصول کی جا سکے گی۔ کوئی بھی فرد یا ادارہ جو سرکاری سڑک پر پارکنگ فیس وصول کرتا پایا گیا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے اس ضمن میں ایک بھرپور مہم کا آغاز بھی کر دیا ہے جس میں پارکنگ مافیا اور غیر قانونی فیس وصول کرنے والوں کے خلاف قانونی ایکشن شروع ہو چکا ہے۔ اس اقدام سے قبل کے ایم سی نے رواں ماہ کے آغاز میں 46 سڑکوں پر پارکنگ فیس کے خاتمے کا فیصلہ کیا تھا، اور اب یہ پالیسی شہر کے تمام 25 ٹاؤنز تک پھیلائی جا رہی ہے۔ تمام ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کو فوری طور پر پارکنگ فیس کی وصولی بند کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے اور اس حوالے سے میونسپل کمشنرز کو سخت تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر اس حکم کی خلاف ورزی کی گئی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ شہر بھر میں پارکنگ کے نظام کو جدید بنانے کے لیے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے اسمارٹ ڈیجیٹل پارکنگ سروسز متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا ہے جو ابتدائی طور پر شہر کے مخصوص احاطہ شدہ اور چار دیواری والے پارکنگ زونز میں نافذ کی جائے گی۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے وژن کے تحت یہ جدید پارکنگ سروس عوامی سہولت، ٹریفک مینجمنٹ اور جدید شہری انفراسٹرکچر کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پہلے مرحلے میں سنڈ بیڈ گلشنِ اقبال، اے او کلینک کے قریب، ناظم آباد، کلفٹن سینٹر، سسی آرکیڈ، پیراڈائز سینٹر، پولو گراؤنڈ، ڈاکٹر ضیاء الدین احمد روڈ، کرسٹل کورٹ، بیچ ویو پارکنگ، اور ڈرائیونگ لائسنس برانچ ناظم آباد سمیت 10 مقامات پر اسمارٹ پارکنگ زونز قائم کیے جا رہے ہیں۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اس موقع پر کہا کہ یہ فیصلہ شہریوں کے مفاد میں کیا گیا ہے کیونکہ کے ایم سی اب مالی طور پر مستحکم ہو چکی ہے اور ادارے کے پاس دو ارب روپے سے زائد موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارکنگ فیس کے ذریعے حاصل ہونے والے چار سے پانچ کروڑ روپے کی اب ادارے کو ضرورت نہیں رہی کیونکہ کے ایم سی نے سات ماہ میں ریکارڈ 2.3 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی ہے اور شہر میں 751 ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو سہولیات دینا ہماری اولین ترجیح ہے اور یہ فیصلہ اسی سوچ کا عملی مظہر ہے تاکہ شہریوں کو روزمرہ کی زندگی میں آسانی فراہم کی جا سکے اور سڑکوں کو پارکنگ مافیا کے شکنجے سے آزاد کیا جا سکے۔