پنجاب میں ویٹ پروکیورمنٹ پالیسی 23-2022ء کا اعلان (گندم کی خریداری)


لاہور (نمائندہ مقامی حکومت) حکومت پنجاب نے جمعرات 31مارچ 2022ء کو ویٹ پروکیورمنٹ پالیسی (WHEAT PROCUREMENT POLICY 2022-23) کا اعلان کر دیا ہے۔ پنجاب کابینہ نے 35لاکھ ٹن گندم اس پالیسی کے تحت خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوڈ ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف پنجاب نے نوٹیفکیشن نمبر ایس او (ایف ون) 3-1/2021-22(پی ٹی ٹو) تمام ڈویژنل کمشنرز، پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنرز، پنجاب کے تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز فوڈ اور پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولروں کو بھجوا دیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں اعلان کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کے خریداری کے مراکز 40کلو گرام گندم 2200روپے کی کم سے کم قیمت پر خریدیں گے۔ ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے ضلع میں گندم کی پروکیورمنٹ شروع کرائیں گے اور گندم کی خریداری میں سرکاری رقم کی خوردبرد اور غیر معیاری گندم کی عدم خریداری کو یقینی بنائیں گے۔ سیکرٹری فوڈ‘ ڈائریکٹر فوڈ‘ متعلقہ ڈویژنل کمشنر‘ ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے علاقے میں پروکیورمنٹ آپریشن کی نگرانی کرینگے۔ ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اپنے دائرہ اختیار کے علاقے میں سپروائزری کمیٹیاں بنائیں گے۔ چیف منسٹر آفس سپروائزری وزراء‘ ایڈوائزرز ہر ضلع کیلئے مقرر کریگا۔ پی آئی ٹی بی بار دانہ کے اجراء کا ڈیش بورڈ بنا کر اُس پر تازہ ترین صورتحال لکھا کریگا۔ شکایات کے ازالے اورمانیٹرنگ کیلئے پی آئی ٹی بی ذمہ دار ہو گا۔ گندم کی سرکاری خریداری کا سلسلہ 35لاکھ ٹن گندم کا ہدف پورا ہونے تک جاری رہے گا۔ خریداری فوری شروع کی جائیگی اور خریداری کا عمل اتوار سمیت کسی چھٹی والے دن بھی بند نہیں ہو گا۔ حکومت پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا پر خریداری کی مہم کی تفصیلات ساتھ ساتھ بتائے گی۔ کاشت کاروں/فروخت کنندگان کو بار دانہ پانچ سو بوری تک سنٹر انچارج مہیا کریگا۔ ڈی ایف سی ایک ہزار خالی بوری دینے کی نگرانی کریگا۔ بار دانہ کے اجراء میں کاشتکار کو ترجیح دی جائیگی۔ پٹ سن کی بوری/پولی پراپلین بیگ دو قسم کے ہونگے۔ ایک بڑے بیگ میں ایک سو ایک کلو سو گرام اور چھوٹے میں پچاس کلو ایک سو پندرہ گرام گندم ڈالی جائیگی۔ 9روپے فی چالیس کلو گرام ڈلیوری چارجز‘ 2200روپے فی چالیس کلو گرام گندم کی قیمت کے علاوہ ہونگے جو پرچیز بل پر گندم سپلائی کرنے والوں کو ادا کرنا ہونگے۔ گندم میں 10فیصد تک نمی کا لیول قابل قبول ہو گا اور اسے فیئر ایوریج کوالٹی تصور کیا جائیگا۔ خریداری کے مراکز پر صبح 9سے 5بجے تک ہفتے کے ساتوں دن بشمول اتوار سرکاری عملہ خریداری کریگا۔ پورے پنجاب میں 391ویٹ پرچیز سنٹر ہونگے۔ پٹ سن کی 100کلو گرام گندم کی بوری 347روپے پچیس پیسے کے کال ڈیپازٹ پر کاشتکار/سپلائر کو ملے گی۔ 100کلو گرام گندم والی پچاس بوریاں اور پچاس کلو گرام والی سو بوریاں 51اعشاریہ 45روپے پراپلین بیگ کے کال ڈیپازٹ کے طور پر جمع کرانا ہونگے۔ نمبردار یا کسی گزٹیڈ افسر کی گارنٹی پر کاشتکار کو سو کلو گرام والے پچاس پراپلین بیگ اور پچاس کلو گرام والے سو پراپلین بیگ بغیر کال ڈیپازٹ کے دیئے جائینگے۔ کاشتکار/سپلائر کو مہیا کردہ گندم کی قیمت کی ادائیگی بینک برانچوں کے ذریعے ہوگی۔ دس ٹن تک خریدی گئی گندم کی ادائیگی بینک کاشتکار/فروخت کنندہ کو کیش ادائیگی کرینگے۔ ہر پرچیز سنٹرکے ساتھ ایک بینک برانچ کو متعین کیا جائیگا۔ متعلقہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر گندم کی سرکاری خریداری کی مہم کے بینرز علاقے میں لگانے کے پابند ہونگے۔ ویٹ پروکیورمنٹ پالیسی کا اہم نکتہ یہ ہے کہ مہم کے دوران پرائیویٹ خریداری اور پرائیویٹ خریدی گئی گندم کی ٹرانسپورٹیشن اور ذخیرہ کرنے کی اجازت کسی شخص کو نہیں ہوگی۔ صرف فیملی کے استعمال کیلئے ایک ہزار کلو گرام (دس بوری گندم)لانے لے جانے کی اجازت ہو گی۔ اس پابندی کی خلاف ورزی پر فوڈ سٹفس کنٹرول ایکٹ 1958ء اور انسداد منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ایکٹ 1977ء کے تحت گندم کا ذخیرہ کرنے پر ایکشن ہو گا۔ پروکیورمنٹ پالیسی میں فلور ملیں متعین کردہ علاقے سے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کی منظوری سے مقررہ حد تک گندم خرید سکیں گی‘ ٹرانسپورٹ کر سکیں گی‘ سٹاک کر سکیں گی۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر تفصیلی ہدایات جاری کریگا اور فلور ملوں کے گوداموں کو فوڈ گرین لائسنس فار پروڈکشن آف ویٹ پروڈکٹس کا تعین کریگا۔ فلور ملوں کو گندم کی ٹریڈنگ کی اجازت نہیں ہو گی۔ تمام ڈویژنوں میں اوپن سٹاکس ساٹھ چالیس اور پچھتر پچیس کے تناسب سے GUNJIS میں سٹور کرنا ہونگے۔ پراپلین بیگ پٹ سن کی بوریوں سے کور ہونگے۔ ڈائریکٹر فوڈ کی اجازت سے اس تناسب میں ردوبدل ہو سکے گا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو موٹر ویز پر گندم کی غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کیلئے نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وےپولیس سے چیکنگ کی درخواست کی گئی ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ فیلڈ فارمیشنوں کو گندم کی غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کیلئے ضرورت کے مطابق رینجرزکی خدمات طلب حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔ ہر سنٹر پر امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ ضروری تعداد میں پولیس نفری تعینات کریگا۔ ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر گندم کی خریداری مہم میں کلیدی رول ادا کرینگے۔ سرکاری طور پر خریدی گئی گندم کو پرائیویٹ گوداموں میں رکھنے کیلئے ڈسٹرکٹ اسیسمنٹ کمیٹی 15روپے فی مربع فٹ کے کرائے پر حاصل کر سکے گی۔ کاشتکار فروخت کنندہ کے درمیان تنازع کی صورت میں وزیر خوراک‘ سیکرٹری خوراک‘ ڈائریکٹر خوراک‘ ڈپٹی کمشنر‘ ڈائریکٹر فوڈ اور ڈی ایف سی کے ٹیلیفون نمبرز ہر پروکیورمنٹ سنٹر پر نمایاں آویزاں ہونگے۔ شکایت کیلئے ٹال فری نمبرز پی آئی ٹی بی سنٹر لگائے گا۔ خریداری مہم کے دوران محکمہ خوراک میں تقررو تبادلوں پر پابندی ہوگی۔ آئی جی پولیس سے محکمہ خوراک نے استدعا کر دی ہے کہ وہ تمام ریجنل پولیس آفیسرز‘ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے مناسب پولیس نفری مہیا کریں۔ تمام صوبائی سرکاری محکمے ڈپٹی کمشنروں کو آپریشن کی کامیابی کیلئے تعاون کرینگے۔ محکمہ خوراک اور پاسکو اپنے اپنے علاقوں سے خریداری کرینگے۔ اس نوٹیفکیشن کی نقول وزیراعلیٰ‘ چیف سیکرٹری‘ آئی جی پولیس‘ سیکرٹری زراعت اور دوسرے متعلقہ عہدیداروں کو بھجوا دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں