صوبۂ خیبر پختون خوا اسمبلی تحلیل کر دی گئی۔گورنر غلام علی نے خیبر پختون خوا اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کر دیے۔


پشاور(نمائندہ مقامی حکومت)خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میں نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔گورنر خیبر پختون خوا غلام علی کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔اعلامیے میں گورنر خیبر پختون خوا غلام علی نے کہا ہے کہ 1973ء کے آئین کے آرٹیکل 112 کی شق (1) کے تحت خیبر پختون خوا اسمبلی تحلیل کرتا ہوں۔گورنر کا اعلامیے میں کہنا ہے کہ کے پی اسمبلی کے ساتھ صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔گورنر خیبر پختون خوا غلام علی کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل اے 224 کی شق (4) کے تحت موجودہ وزیرِ اعلیٰ نگراں وزیرِ اعلیٰ کی تقرری تک کام کریں گے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نگراں وزیرِ اعلیٰ کا تقرر گورنر نے وزیرِ اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے 3 دن میں کرنا ہے۔گورنر کے اعلامیے کے مطابق گورنر آفس اس مدت میں بغیر کسی رسمی تقرری کے مشاورت کے لیے دستیاب ہو گا۔گورنر خیبر پختون خوا حاجی غلام علی نے اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلامیہ وزیرِ اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کو بھیج دیا ہے۔اس سے قبل سمری موصول ہونے پر گورنر غلام علی نے گورنر سیکریٹریٹ کا عملہ رات کو بلا لیا تھا۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرنے سے قبل گورنر غلام علی نے اس معاملے پر مشاورت بھی کی۔گورنر ہاؤس کے ذرائع کے مطابق خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی نے اس پورے معاملے پر قانونی ماہرین کے ساتھ مشاورت کی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے اسمبلی توڑنے کی سمری گورنر غلام علی کو ارسال کی تھی۔اس حوالے سے محمود خان کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں خیبر پختون خوا اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عام انتخابات میں ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔محمود خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں میں گورنر حاجی غلام علی کی جانب سے دستخط نہ کرنےکی صورت میں اسمبلی از خود ٹوٹ جائے گی۔

متعلقہ خبریں