امریکی ڈالر کی اونچی اڑان، 174 روپے سے بھی تجاوز کرگیا
امریکی ڈالر 174 روپے سے تجاوز کرگیا اور ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 174 روپے 30 پیسے تک جا پہنچا۔تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر 173روپے96پیسے پراوپن ہوا ، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں 34 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 173.96 سے بڑھ کر 174 روپے 30روپے تک جا پہنچا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات شوکت ترین نے جمعرات کو آئی ایم ایف سے بات چیت ختم کیے بغیر واشنگٹن سے چلے گئے ، جس کی وجہ سے پاکستانی انٹر بینک مارکیٹ پر مزید دباؤ آسکتا ہے اور پاکستانی کرنسی مزید گر سکتی ہے۔خیال رہے ایکسچینج کمپنیزایسوی ایشن آف پاکستان کےسیکرٹری جنرل ظفر پراچہ کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کی اطلاعا ت پرانٹربینک ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا، ڈالرکی خریداری بڑھنے سے روپے پر دباؤآیا اور ڈالرمہنگاہورہا ہے۔ظفر پراچہ نے کہا کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر مسلسل بڑھ رہی ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اقتصادی صورتحال ٹھیک ہے،ریکارڈ ترسیلات زروصول ہورہی ہیں ، ہمارے زرمبادلہ کےذخائربہت اچھے ہیں، ڈالرکو ڈیڑھ سو سے ایک سوپچپن روپے تک ہونا چاہیے۔