لاہور(بیورو رپورٹ)گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور کے بخاری آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والی ایک شان دار تقریب جس میں بک کارنر جہلم کی مطبوعہ نئی کتاب ’’دیہاتی بابُو‘‘ کی تقریبِ رونمائی کے لیے ایک خوب صورت محفل سجائی گئی۔ افتتاحی خطبہ وائس چانسلر محترم پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے دیا۔ حاضرینِ محفل اور خصوصاً راوینز سے مخاطب ہوتے ہوئے جی سی یونیورسٹی کے نئے منصوبوں اور آیندہ لائحہ عمل پر دبنگ سپیچ دی گئی۔ خوب صورت لب و لہجے کے شاعر رحمان فارس اور ان کے ساتھ اقراء یاسمین ملک نے نظامت کے فرائض کے ساتھ ساتھ کتاب کے اقتباسات لوگوں کو پڑھ کر سنائے۔ مجیب الرحمٰن شامی نے اپنے ظریفانہ انداز سے لوگوں کو خوب محظوظ کرایا اور مصنف کی اس کاوش کو سراہا۔ مجیب الرحمن شامی نے کتاب کے موضوعات اور فنی محاسن پر دل کھول کر داد دی۔ بعدازاں کتاب کے مصنف اسد طاہر جپّہ کے بڑے بھائی سیف انور جپّہ (ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن راولپنڈی) نے اپنے والد اور والدہ کو یاد کیا اور کہا کہ یہ کتاب صرف بھائی کی ہی نہیں بلکہ ہمارے پورے گھرانے کی کہانی ہے، یہ ہر اس شخص کی کہانی جو دیہاتی زندگی کی مشکلات سے گزرتا ہوا ترقی کی منازل طے کرتا ہے۔
منصور آفاق (نامور شاعر، ڈراما نگار اور ناظم مجلس ترقی ادب لاہور) اورڈیجیٹل میڈیا سوسائٹی کے صدر و سینئر کالم نویس نعیم ثاقب نے بطور گیسٹ سپیکر شرکت کی اور کتاب پر اپنا جاندار تبصرہ بیان کیا۔ پی سی بی کے سابق چیئرمین خالد محمودنے اپنی صدارت میں کتاب کی اہمیت اور وطنِ عزیز کی خوشحالی پر بات کر کے پوری محفل کو تالیوں کی گونج سے بھر دیا۔ انھوں نے ’’دیہاتی بابُو‘‘ کو اردو ادب میں ایک شاندار اضافہ قرار دیا۔ آخر میں کتاب کے مصنف اور ترجمان ایف بی آر اسد طاہر جپّہ نے کتب بینی کے مقاصد کو اجاگر کیا جس پر بات کرنا بیحد ضروری تھا۔ تقریب اپنے اختتام پر پہنچ رہی تھی کہ لوگوں نے بک کارنر جہلم کے سٹال سے کتاب کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور مصنف سے دستخط کروائے۔