بلدیاتی انتخابات اور غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے متعلق پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

بلدیاتی انتخابات اور غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے متعلق پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست خرم شیر زمان سمیت چھ اراکین اسمبلی نے دائر کی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سندھ میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ سندھ میں بلدیاتی سیٹ اپ اگست 2020 میں ختم ہوا۔قانون کے مطابق 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔ سال گزر جانے کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جا رہے۔ سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔ بلدیاتی انتخابات ہونے تک غیر جانبدار ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔ حکومت کو سیاسی وابستگی کے حامل افراد کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے سے روکا جائے۔درخواست دائر کرنے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ پچھلے 13 سال سے پیپلز پارٹی نے لوٹ مار کا ماحول پیدا کیا۔سندھ صوبے کے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ ہم نے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی ہے۔ آرٹیکل 140 اے کے صوبائی حکومت پر لازم ہے وہ بلدیاتی انتخابات کرائیں۔ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے، پی ٹی آئی یہاں پر حکمرانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو خوف ہے کراچی سے پی ٹی آئی یہاں سے جیت جائیگی۔ کراچی کے لوگوں نے ہمیں مینڈیٹ دیکر کامیاب کیا ہے۔کراچی میں دو نمبر ڈی سیز کو مقرر کیا گیا ہے۔ آج بھی عوام کے پاس پینے کا پانی نہیں ہے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، کون آواز اٹھائیگا۔ آج تک کوئی سیاسی جماعت عدالت میں پیش نہیں ہوئی۔ باقی جماعتوں نے پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملات طے کرلیے۔ اس صوبے کا وزیراعلی نالائق اعلی ہے۔ ضلع چھوڑیں، ایک ٹان یا یوسی دکھائیں جہاں پر ہر سہولت موجود ہو۔ہمیں عدالتوں پر بھروسہ ہے، ہم یقین کرتے ہیں کراچی کا عوام ہمارے ساتھ واپس کھڑی ہوگی۔ ملک کے وزیرِ اعظم نے کراچی کی گلیاں بنائیں۔ آپ کراچی میں فیل ہوگئے ہیں، ہم نے کراچی میں ترقیاتی کام کرائے۔ بڑے بڑے لوگ تحریک انصاف میں شمولیت کر رہے ہیں۔ہماری تیاریاں مکمل ہیں، شروعات ہوگئی ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کو عوام کے سامنے ظاہر کرینگے۔ یہ جماعت آصف علی زرداری کی ہے۔ جس طرح پورے ملک سے ہوا ہے ان کا صوبہ سندھ سے بھی خاتمہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں