سندھ میں بلدیاتی انتخابات جماعتوں کی بنیاد پر ہونگے اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عام انتخابات سے قبل ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات جماعتوں کی بنیاد پر ہونگے اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عام انتخابات سے قبل ہوگا۔ وہ گائوں علی حسن شاہانی میں رئیس امان اللہ شاہانی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اس طرح کیا جائے جس پر کسی کوکوئی اعتراض نہ ہو۔مردم شماری پر اعتراضات سی سی آئی میں پیش کیے ہیں کیونکہ مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم دکھایا گیا ہے جس کی وجہ سے ہماری حق تلفی ہوتی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی افغان نمائندے سے ملاقات سے متعلق معلوما ت نہیں ہے صرف میڈیا پر سنا ہے۔انہوں نے ملکی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملکی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے پڑوسی ممالک چین، ایران اور افغانستان سے مراسم متاثر ہو رہے ہیں اور وفاقی حکومت کی جانب سے چین سے موثر رابطے کی بحالی کی کوشش کی جا رہی ہے جس طرح شہید ذوالفقار علی بھٹو اور پی پی پی کے ہر دور میںہوتے تھے۔ایک سوال پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کل اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ وفاقی حکومت تو پریشان ہے مگر اپوزیشن بھی کنفیوژن کا شکار لگ رہی ہے۔ پی ڈی ایم کا بنیاد بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد ڈالا گیا تھا جس کا مقصد نا اہل وفاقی حکومت جس نے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کیا ہے سے عوام کو نجات دلانا تھامگر وفاقی حکومت سے استعیفی طلب کرنے کے بجائے پی ڈی ایم کی چند پارٹیز نے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے میمبر شپ سے استعیفی دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ایک مرتبہ پھر سے متحد ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وفاقی حکومت سے یہ امید نہیں ہے کہ وہ غریب عوام کے مسائل حل کر سکے گی۔ آغا سراج درانی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی ہمارے معزز اسپیکر سندھ اسمبلی ہیں جنہیں نیب کے ذریعے بد نام کرنے کی کوشش کی گئی لیکن نیب کو انکے خلاف ابھی تک کوئی ثبوت نہیں مل سکا اور میں انکے خلاف میڈیا ٹرائل کی مذمت کرتا ہوں۔
منچھر جھیل سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ 2017میں کوشش کر کے منچھر جھیل کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت سے ایک منصوبہ منظور کرایا تھا جسے موجودہ وفاقی حکومت نے 2018میں ختم کر دیا تاہم کوشش کر رہے ہیں کہ منچھر جھیل کی بحالی کیلئے جلد از جلد ترقیاتی منصوبہ شروع کرایا جائے۔