کوئٹہ(نمائندہ مقامی حکومت) پی ڈی ایم اے کے ڈی جی کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں 15 کی حالت تشویشناک ہے، سول اسپتال کوئٹہ میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ 4 زخمیوں کو ہیلی کاپٹر سے منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے اور پہاڑی تودے گرنے سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں.ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہرنائی سنجاوی روڈ کی بحالی کیلئے لیویز اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، طورغر میں لورالائی ہرنائی شاہراہ بھی بند ہے جس کی وجہ سے ہرنائی میں آج تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ کوئٹہ، سبی، ہرنائی سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں میں رات گئے شدید زلزلے کے باعث 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، ہرنائی اور شاہرگ میں 70 سے زائد مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 اور گہرائی 15 کلومیٹر تھی جبکہ اس کا مرکز ہرنائی کے قریب تھا، آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے جوان بلوچستان کے زلزلے سے متاثرہ علاقے ہرنائی پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے ضلع ہرنائی کی زلزلے سے متاثرہ آبادی کے لیے ضروری خوراک اور پناہ گاہیں منتقل کی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس عملہ ضروری دواؤں کے ساتھ سول انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں