ہائی کورٹ کی پنجاب حکومت کوبلدیاتی ادارےبحال کرنےکیلئے28جولائی تک مہلت

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو صوبے بھر کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کے لیے 28جولائی تک مہلت دے دی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود بلدیاتی ادارے بحال نہ ہونے کے کیس کی لاہور ہائیکورٹ میں سابق میئر لاہور اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری بلدیات عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس عائشہ اے ملک نے درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس عائشہ اے ملک نےچیف سیکرٹری سے استفسارکیا کہ بلدیاتی ادارے کیوں بحال نہیں کیے؟۔ چیف سیکریٹری نے جواب دیا کہ بلدیاتی اداروں کی بحالی سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔جسٹس عائشہ اے ملک نے مزید استفسار کیا کہ اس کمیٹی نے کیا کرنا ہے اور یہ کب کام شروع کرے گی۔ چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ یہ کمیٹی عید کے بعد کام شروع کرے گی۔چیف سیکرٹری کوجسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے اور اس پر پنجاب حکومت کو عمل کرنا ہوگا۔پنجاب حکومت نیا جواب جمع کروائے۔لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں میں حکومت پنجاب اورسیکرٹری بلدیات سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نےموقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ پاکستان نے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دیا لیکن سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کے باوجود تاحال بلدیاتی اداروں کو بحال نہیں کیا گیا اور حکومت جان بوجھ کر عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کررہی ہے۔ بلدیاتی اداروں کی عدم بحالی کے باعث عوامی مسائل حل نہیں ہو پارہے ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کے خلاف عدالت توہین عدالت کی کاروائی کا حکم دے

متعلقہ خبریں