الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں کرانے کے لئے قانون سازی میں ایک ماہ کا وقت دے دیا

الیکشن کمیشن نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات یقینی بنانے کی غرض سےحلقہ بندیاں کرانے کے لئے قانون سازی کے لئے ایک ماہ کا وقت دے دیا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران کے علاوہ سیکرٹری وزارت داخلہ ، چیف کمشنر اسلام آباد ، اور ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن اسلام آباد نے شرکت کی۔سیکر ٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد کی لوکل گورنمنٹس کی میعاد 14 فروری 2021ء کو ختم ہوئی جس کے بعد الیکشن کمیشن کو 120 دن کے اندر انتخابات 14جون 2021 تک کروانے تھے ۔ اس تناظر میں الیکشن کمیشن نے وفاقی گورنمنٹ سے حلقہ جات کی تفصیل طلب کی تو الیکشن کمیشن کو مئی 2018 میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 50 یونین کونسلیں ہونگی اس تعداد کے مطابق الیکشن کمیشن نے الیکشن کے انعقاد کے لئے حلقہ بندی کا شیڈول 21جون 2021 کو جاری کیا۔حلقہ بندی کا کام جاری ہے مگر فیڈرل گورنمنٹ نے 6جولائی 2021کو اپنی چٹھی جس میں یونین کونسلوں کی تعداد بتائی گئی تھی واپس لے لی ۔ جس سے حلقہ بندی کا عمل رک گیا ہے اور الیکشن کمیشن کے لئے یہ ممکن نہیں رہا کہ وہ حلقہ بندی کا کا م جاری رکھ سکے ۔سیکرٹری وزارت داخلہ نے بتایا کہ مردم شماری کے حتمی رزلٹ آنے کےبعد وفاقی دارالحکومت میں آبادی کافی بڑھ گئی ہے اور عوام کو درست نمائندگی دینے کے لئے 20ہزار کی آبادی پر ایک یونین کونسل بنانے کی تجویز ہے،وفاقی حکومت لوکل گورنمنٹ ایکٹ لانا چاہتی ہے جس پر کمیٹی کام کر رہی ہے،مجوزہ قانون کابینہ کی منظوری کے بعد قانون سازی کے لئے پیش کیا جائے گا جس کے لئے ایک ماہ کا وقت درکار ہے۔الیکشن کمیشن نے سیکرٹری وزارت داخلہ کو ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ قانون سازی فوری طور پر مکمل کی جائےاور چیف کمشنر اسلام آباد کو کہا کہ ضروری نقشہ جات و دیگر دستاویزات جوکہ حلقہ بندی کے لئے درکار ہیں وہ فوری طور پر الیکشن کمیشن کو مہیا کی

متعلقہ خبریں