پاکستان کا پورا نظام قرضوں اور امداد پر چل رہا ہے: ڈاکٹر سید اکبر زیدی ایگزیکٹوڈائریکٹر آئی بی اے کراچی

ایک لیڈر کے لئے ضروری ہے کہ اس میں عصرحاضر کے جدیدتقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنے کی صلاحیت ہو: پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی وائس چانسلر جامعہ کراچی

کراچی(نمائندہ مقامی حکومت)ڈاکٹر سید اکبر زیدی اورپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نےان خیالات کا اظہار شعبہ بین الاقوامی تعلقات جامعہ کراچی کے زیر اہتمام کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں تیسری شیخ مطاہر احمد میموریل لیکچر سیریز کے تحت منعقدہ سیمینار بعنوان ’’جس ریاست میں ہم رہتے ہیں:آج کا پاکستان“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس، چیئر مین شعبہ بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر نعیم احمداورڈاکٹر عامر حمید بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر اکبر زیدی نے مزیدکہا کہ بدقسمتی سے ہم اپنی اقتصادی صورتحال بہتر کرنے سے قاصر ہیں۔ہم پولیوکے قطروں کے لئے یونیسیف سے پیسے مانگتے ہیں جبکہ کوروناویکسین امریکا اورچین سے مانگتے ہیں۔پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں کثیر تعدادمیں کروڑپتی اور ارب پتی رہتے ہیں لیکن ملک کنگال ہے اور کچھ لوگ بہت امیر ہیں۔حالیہ پنڈورا پیپرز میں پاکستانیوں کی کثیرتعداد کی بیرون ممالک غیرقانونی جائیدادیں اور اثاثوں کا انکشاف ہواہے جو لمحہ فکریہ ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ہم مقروض ہیں اور اس قرض میں دن بدن اضافہ ہورہاہے،آئی ایم ایف امداد کرنے نہیں آتابلکہ قرض دینے آتاہے اور قرض کی واپسی سود کے ساتھ ہوتی ہے۔المیہ یہ ہے کہ ہم تاحال صرف سود ہی اداکررہے ہیں قرضوں کی ادائیگی تک ابھی پہنچے ہی نہیں ہیں۔ہماراپورا نظام قرضوں اور امدادپر چل رہاہے جس ملک کا انحصار قرضوں،آئی ایم ایف اور امریکا پر ہوگا توآپ خود اندازہ لگاسکتے ہیں کہ اس ملک کی بین الاقوامی سیاست کیا ہوگی اور وہ کسی ملک کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن اس کے باوجود ہم اس سے معیشت کی بہتری کے لئے استعمال کرنے سے قاصر ہیں جس کی بڑی وجہ پالیسیوں کا عدم استحکام ہے۔

متعلقہ خبریں