کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں افسران کی ترقی پر گروپ بندی ہوگئی
کراچی( اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں افسران کی ترقی پر گروپ بندی ہوگئی، افسران نے ایم ڈی واٹر بورڈ، کو چیئرمین، وزیر بلدیات کے اسٹاف آفیسر نعمت اللہ مہر کی گریڈ19 میں ترقی کو چیلنج کردیا، اور مطالبہ کیا ہے کہ تمام افسران کی ترقی کی اور اس کیلئے فوری طور پر سنیارٹی لسٹ مرتب کرکے ڈی پی سی کی جائے افسران کا کہنا ہے نعمت اللہ مہر کو2018 میں گریڈ17 سے18 میں ترقی دی گئی جو کہ مشکوک ہے کیونکہ اس پر عمل6 ماہ قبل ہوا ہے اب اچانک انہیں گریڈ19 میں دیگر افسران کو نظر انداز کرکے ترقی دینا اخلاقی اورقانونی طور پر غلط ہو گا نعمت اللہ مہر گریڈ18 میں ہونے کے باوجود گریڈ19کی پوسٹ پر سپرٹنڈنٹ انجینئر کا چارج سنبھالے ہوئے ہیں اور ہائیڈرنٹس کا کنٹرول بھی ان کے پاس ہے۔
افسران نےچیئرمین اور ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے فوری طور پرRRG سمیت ایم اینڈ ای ڈپارٹمنٹ کو ایڈ ہاک پر چلانے کے بجائے نئی پوسٹیں تخلیق کی جائیں اورڈی پی سی جو2018 سے نہیں ہوئی اس کا فوری انعقاد کیا جائے دریں اثنا نعمت اللہ مہر نے اپنے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا میں اپنے حق اور سنیارٹی کیلئے جدوجہد کررہا ہوں جومیرا قانونی حق ہے میں نے ایم ڈی صاحب کو فائل دی ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ میرٹ پر فیصلہ اور سینیارٹی لسٹ مرتب کی جائے گریڈ19 میرا حق ہے میں نے6 ماہ قبل بھی سنیارٹی کی بنیاد پر ترقی حاصل کی ہے ایس ای کا عہدہ گریڈ19 کا ہے ادارے نے ضرورت کے تحت مجھے لگایا ہےواٹر بورڈ کے ترجمان کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ نے نعمت اللہ مہر کی فائل لے لی ہے جو کارروائی کے متعلقہ محکمہ کو بھیجی جائیگی۔