بارشوں کی وجہ سے فراہمی و نکاسی آب کی لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کی بحالی ومرمت کے لئے حکومت سندھ اور عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے کراچی کے تمام اضلاع میں بحالی کا کام شروع کر دیا ہے: انجینئر سید صلاح الدین احمد، سی ای او/منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ
کراچی(نمائندہ مقامی حکومت) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ، حکومت سندھ کے تعاون سے کراچی کے شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ھے۔ حالیہ بارشوں کی وجہ سے فراہمی و نکاسی آب کی لائنوں کو جو نقصان پہنچا ہے انکی بحالی و مرمت کے کاموں کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت ورلڈ بینک، ایشین انفرا سٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور حکومت سندھ کے تعاون سے بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ھے۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سی ای او/منیجنگ ڈائریکٹر اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر سید صلاح الدین احمد کے مطابق دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ناگہانی آفات میں اضافہ ھو رہا ھے اس لئے دنیا بھر میں حکومتیں اور ادارے اپنے نظام اور پالیسیز کو بدلتے حالات کے مطابق ڈھالنے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہی موسمیاتی تبدیلیوں کی بنا پر حالیہ بارشوں نے شہر بھر کے واٹر اور سیوریج انفراسٹرکچر کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ھے جس سے شہریوں کو متاثرہ علاقوں میں نا صرف پانی کی سہولت کی فراہمی میں دشواری کا سامنا ہے بلکہ نکاسی آب کی لائنوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے جگہ جگہ سڑکوں پر بہنے اور کھڑے ہونے والے پانی سے سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہیں جس سے شہریوں کو امدو رفت کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پراجیکٹ کی ٹیم ان نقصانات کا مکمل تخمینہ لگانے کے لیے مقامی ترقیاتی اداروں کے ساتھ مل کر کراچی کی اہم شاہراہوں کے ساتھ پانی اور سیوریج کی لائنوں کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق ایک تفصیلی سروے کیا جس کی بنیاد پر مرمت و بحالی کے تمام کاموں کی منصوبہ بندی کی گئی۔ جس کی منصوبہ بندی و ڈیزائن کی نگرانی ملک کی مشہور کنسلٹنگ فرم نیسپاک نے کی۔ جبکہ مین شاہراہوں کو پہنچنے والے نقصان کی مرمت و بحالی کا کام کلک پراجیکٹ کے ذریعے کیا جائے گا جو کہ واٹر اینڈ سیوریج انفراسٹرکچر کی مرمت کے کام کے بعد سڑکوں کے پیچ ورک کو مکمل کرنے کا ذمہ دار ھوگا۔
انہوں نے بتایا کہ بحالی ومرمت کے کاموں کو تین مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے تحت کراچی کے تمام اضلاع میں بحالی ومرمت کا کام سر انجام دیا جائے گا۔ کام کے تیسرے حصے میں مین ہول کے ڈھکن بھی لگائے جائیں گے تاکہ انکی عدم موجودگی کی وجہ سے کسی بھی قیمتی جان کے ضیاع کو روکا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انفراسٹرکچر میں بہتری سے جہاں شہریوں کو واٹر اینڈ سیوریج کی بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ھو سکے گی وہاں پر یہ سب ترقیاتی کام شہر کی خوبصورتی اور معاشی ترقی میں اضافہ کا باعث بھی ھونگے۔
پہلے مرحلے میں کورنگی، ملیر،ایسٹ، سنٹرل اور کیماڑی کے اضلاع میں 22 مین شاہرات کے تقریبآ 68مقامات پر پانی کی لیکیج اور سیوریج لائنوں کے رساؤکو روکنے کے علاوہ والووز کی تبدیلی کا کام بھی کیا جا رہا ہے جس پہ ضلع شرقی میں شہزاد خالد روڈ اور ضلع وسطی میں اللہ والی چورنگی پہ بحالی و مرمت کا کام شروع ہوچکا ہے اس مرحلے پر ترجیحی بنیادوں پر پیپلز بس سروس کے روٹ پہ بحالی کا کام سر انجام دیا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کی امدورفت کے حوالے سے ہونیوالی دشواریوں کو کم کیا جا سکے۔
اسکے علاوہ ملیر ندی کے علاقہ میں اربن فلڈنگ سے بچاؤ اور دھابیجی سے فور بے تک مین لائن کی تبدیلی بھی ان ترقیاتی کاموں کا حصہ ہے۔ بحالی ومرمت کے ان تمام کاموں کا تخمینہ لاگت تقریباً 7 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
بحالی و مرمت کے ان کاموں کی وجہ شہریوں کو پہنچنے والی کسی بھی قسم کی دشواری یا پریشانی کے فوری ازالے کے لیے ایک ہاٹ لائن بھی قائم کی گئی ھے جس کے ذریعے شہریوں کی فوری شکایات کا ازالہ ممکن ہوسکے گا۔