1894کے 127سالہ پرانے جیل قوانین، قواعد اور روایات کو تبدیل کیا جائیگا، قیدیوں کیلئے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگاعید میلادالنبیؐ کی مناسبت سے قیدیوں کی سزامیں 60 یوم کی عام معافی کا اعلان،
لاہور(نمائندہ مقامی حکومت)کوٹ لکھپت جیل میں تقریب سے خطاب کرتے ھوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قیدیوں کو میٹرس، کمبل اور تکیہ رکھنے کی اجازت ہوگی اسیران کیلئے تمام جیلوں میں گیزر نصب کئے جائیں گے،جیلوں میں کیبل نیٹ ورک کے ذریعے نیوز اور انٹرٹینمنٹ چینل دکھائے جائینگے.خواتین قیدیوں کو ضرورت کی تمام اشیاء فراہم کی جائینگی، 6سال تک کے بچوں کیلئے تعلیم، تفریح اور ڈے کیئر سینٹر کا اہتمام کیا جائیگا.محکمہ صحت ہر ماہ تمام جیلوں میں قیدیوں کیلئے میڈیکل کیمپ لگائے گا، ڈاکٹروں اور عملے کی خالی آسامیو ں کو پر کیا جائے گا۔
ڈاکٹرز کو تنخواہ کے ساتھ خصوصی الاؤنس بھی دیا جائیگا، قیدیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کیلئے ہر جیل کو ایمبولینس کی سہولت فراہم کرینگے۔
قیدیوں کی سہولت کیلئے لنچ اورڈنر کے اوقات کار میں تبدیلی کااعلان،جیل عملے کے سروس سٹرکچر کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائیگی وزیراعلیٰ کاجیل ملازمین کی تنخواہوں و الاؤنسز کے ساتھ ایک اضافی بنیادی تنخواہ کے برابر پریزن سکیورٹی الاؤنس دینے کا اعلان.جیل وارڈن، ہیڈ وارڈن اور چیف وارڈن کی پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری، 21 آپریشنل گاڑیاں دینے کا اعلان.پولیس شہداء پیکیج کی طرز پر جیل شہداء کے مروجہ پیکیج میں اضافہ، پنجاب پریزن سروس کے شہداء کے بچوں کو سرکاری ملازمت دی جائیگی.قیدی انسان ہیں اور ان سے انسانوں کی ہی طرح سلوک کرنا چاہیے۔یہی نبی کریمؐ کی سنت بھی ہے اور تعلیمات بھی خواتین قیدیوں کو ضرورت کی تمام اشیاء فراہم کی جائیں گی۔خواتین قیدیوں کے ساتھ 6سال تک کے بچوں کیلئے تعلیم، تفریحی سہولیات اور ڈے کیئر سینٹر کا اہتمام کیا جائے گا۔بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کمسن قیدیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گااوران کے استحصال کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔پنجاب سپورٹس بورڈ اورپنجاب پریزن فاؤنڈیشن کے اشتراک سے قیدیو ں کیلئے سپورٹس اور دیگر تفریحات کا اہتمام کیا جائے گا۔پنجاب لٹریسی ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل کمیشن فار ویمن ڈویلپمنٹ کے اشتراک سے قیدیو ں کیلئے تعلیم کا اہتمام کیا جائیگا۔ محکمہ صحت ہر ماہ تمام جیلوں میں قیدیوں کیلئے میڈیکل کیمپ لگائے گا۔انہوں نے کہا کہ جیل ہسپتالوں میں علاج معالجے کی بہتر سہولتوں کیلئے جدید طبی آلات اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی۔ ڈاکٹروں اور عملے کی خالی آسامیو ں کو پر کیا جائے گا۔ ڈاکٹرز کو تنخواہ کے ساتھ خصوصی الاؤنس بھی دیا جائے گا۔ایمرجنسی کی صورت میں قیدیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کیلئے ہر جیل کو ایمبولینس کی سہولت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ، بجلی کی بندش اور خرابی کے امور کو حل کرنے کیلئے تمام جیلوں کو بتدریج سولر انرجی پر منتقل کیا جائیگا۔ہر سال رمضان المبارک میں قیدیوں کی دیت، جرمانے کی ادائیگی کا مربوط اور منظم نظام وضع کیا جا رہا ہے تاکہ معمولی جرائم میں ملوث نادار قیدی بلاوجہ قید کاٹنے پر مجبور نہ ہوں۔لا وارث، نادار اور غریب قیدیوں کیلئے محکمہ قانون اور پراسیکیوشن کی معاونت سے مفت قانونی امداد اور وکلاء کا تقرر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ معذور، بیمار اور بزرگ قیدیوں کی رہائی کے اقدامات کیلئے پیرول کمیٹی قائم کر دی ہے تاکہ ان قیدیوں کو بلاوجہ سزا نہ کاٹنی پڑے۔صوبے بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید بیرکس بھی بنائیں گے۔قیدیوں کی اہل خانہ و رشتے داروں سے ملاقات میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے قابل عمل اقدامات کر رہے ہیں۔جیلوں میں قیدیوں کیلئے کنٹین ایک بڑا مسئلہ تھا، جہاں پر مجبور قیدیوں کو لوٹا جاتا تھا۔ہم اس کلچر کو تبدیل کررہے ہیں۔ہرجیل میں کنٹین پر معیاری اشیاء مقرر کردہ نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا قیدیوں کی سہولت کیلئے لنچ اورڈنر کے اوقات کار میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ کی مناسبت سے قیدیوں کیساتھ ساتھ جیل سٹاف کو بھی پیکیج دیا گیا ہے۔جیل عملے کے سروس سٹرکچر کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے جیل ملازمین کی تنخواہوں و الاؤنسز کے ساتھ ایک اضافی بنیادی تنخواہ کے برابر پریزن سکیورٹی الاؤنس دینے کا اعلان کیا اور اس پیکیج پر تقریباً2 ارب 77 کروڑروپے خرچ ہوں گے۔جیل وارڈن، ہیڈ وارڈن اور چیف وارڈن کی پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دے دی ہے،جس پر 9 کروڑ 24 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے محکمہ جیل خانہ جات کو 21 آپریشنل گاڑیاں دینے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس پر 10 کروڑ 64 لاکھ روپے صرف ہوں گے۔پولیس شہداء پیکیج کی طرز پر جیل شہداء کے مروجہ پیکیج میں اضافہ کیاگیاہے۔ پنجاب پریزن سروس کے شہداء کے بچوں کو سرکاری ملازمت دی جائے گی۔پنجاب پریزن فاؤنڈیشن کے اشتراک سے جیل ملازمین کے بچوں کو سکالرشپ، جہیز فنڈاور میڈیکل الاؤنس بھی دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جیل کو 2، 2 جیل وین دی جائینگی۔ 72 وینز کی فراہمی پر مجموعی طو رپر 91 کروڑ 40 لاکھ روپے لاگت آئیگی۔ جیلوں میں موجود 287 پریزن وین کی مرمت اور بحالی کا کام کیا جا رہا ہے۔ ان میں قیدیوں کیلئے پنکھے، ایگزاسٹ اور نئی سیٹیں لگائی جا رہی ہے.جس پر 7کروڑ 17 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں ربیع الاول کی مناسبت سے ہفتہ شان رحمت اللعالمین ؐمنایا جارہاہے۔ قیدیوں کے مابین تلاوت قرآن پاک، سیرت النبیؐ کے مختلف پہلوؤں پر تقریری اورنعت خوانی کے مقابلے کرائے جارہے ہیں۔صوبائی وزراء راجہ بشارت، فیاض الحسن چوہان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ بھی اس موقع پرموجود تھے۔