سندھ بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کو پارکنگ فیس وصول کرنے سے روک دیا گیا

سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز اور ان کے ٹھیکیداروں کو آئندہ احکامات تک گاڑیوں کی پارکنگ فیس وصول کرنے سے روک دیا۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک درخواست جس میں وزارت دفاع اور سندھ کے تمام کنٹونمنٹ بورڈز کو فریق ٹھہرایا گیا تھا، میں استدعا کی گئی تھی کہ یہ ادارے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں پارکنگ فیس وصول نہیں کرسکتے ہیں۔درخواست گزار کے وکیل نے عرض کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) نے پارکنگ فیس اکٹھا کرنے کا معاہدہ کرنے کے لیے مارچ میں ایک اشتہار جاری کیا تھا۔وکیل نے کہا کہ حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے معاملے میں سپریم کورٹ کے 2015 کے فیصلے کے مطابق کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 میں ایسی کوئی شق موجود نہیں تھی جس کے تحت وہ پارکنگ فیس وصول کرنے کا اہل ہو اور اس وجہ سے اس طرح کا ریونیو غیر قانونی ہے۔جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو ججز پر مشتمل بینچ نے مشاہدہ کیا کہ سی بی سی نے مذکورہ ایکٹ کے تحت کارروائی کی ہے لیکن اس کے وکیل عدالت کو اس قانون کے بارے میں معاونت کرنے سے قاصر ہیں جس کے تحت پارکنگ فیس کے دعوے کا معاہدہ دینے کے لیے اشتہار دیا گیا تھا۔عدالتی احکامات میں کہا گیا کہ ’فریقین یا کوئی بھی اتھارٹی / کنٹریکٹر اگلے احکامات تک پارکنگ فیس کا دعوی نہیں کرسکتے، سی بی نے رائے دینے کے لیے وقت طلب کیا ہے، موسم گرما کی تعطیلات کے بعد پہلے ہفتے میں ہی اس معاملے کو عدالت میں طے کریں گے‘۔درخواست گزار عطا محمد نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے دائرہ اختیار میں پارکنگ فیس کے تنازع کو عدالت عظمی نے 2015 میں اپنے فیصلے کے ذریعے پہلے ہی حل کردیا تھا اور اس سلسلے میں حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی اپیل / نظرثانی کی درخواست کو بھی خارج کردیا تھا۔تاہم ان کا موقف تھا کہ سندھ کے تمام کنٹونمنٹ بورڈ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارکنگ فیس وصول کرتے ہیں ہیں۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ نجی افراد کو پارکنگ فیس جمع کرنے کے لیے ٹھیکے دے رہے ہیں جو کہ غیر قانونی ہونے کے ساتھ ساتھ 2017 میں کنٹینینٹل بسکٹ لمیٹڈ کے کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے وضع کردہ اصول کی خلاف بھی ہے۔انہوں نے عدالت عظمیٰ اور ایس ایچ سی کے فیصلوں کی روشنی میں پارکنگ فیس اور اس کی وصولی کو براہ راست یا بالواسطہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ذریعہ دائرہ اختیار اور غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے پارکنگ فیس کی وصولی کو غیر قانونی ریگولیٹری قرار دینے کا حکم دے۔انہوں نے بورڈ اور ان کے ٹھیکیدار یا کسی اور شخص کی جانب سے کسی بھی شخص سے پارکنگ فیس وصول کرنے / اکٹھا کرنے سے روکنے کے لیے مستقل حکم امتناعی طلب کیا۔

متعلقہ خبریں