پنجاب بلدیاتی انتخابات: کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے , کسی قانونی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی: الیکشن کمیشن آف پاکستان
اسلام آباد ( نمائندہ مقامی حکومت) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے پنجاب حکومت کی گزارشات کو مد نظر رکھا جائے گا۔چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پر واضح کیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے دوران کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا ۔ کسی قانونی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ گزشتہ روزالیکشن کمیشن کا اجلاس پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد سے متعلق ہوا ۔چیف الیکشن کمشنرنے صدارت کی ،اجلاس کو سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے لئے حلقہ بندی کا عمل جاری ہے ۔ صوبائی حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کےتحت ڈرافٹ الیکشن رولز الیکشن کمیشن کو مہیا کر دیئے ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے کام مکمل کر لیا ہے اور اس سلسلے میں فیڈ بیک 2دن تک صوبائی حکومت کو بھیج دیا جائے گا۔چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو ہدایت کی کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2019کی صوبائی اسمبلی سے جلد ازجلد قانون سازی یقینی بنائی جائے، الیکشن کمیشن کو کنڈکٹ آف الیکشن رولز کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تجویز پیش کی کہ صوبائی حکومت صوبہ میں دو مرحلوں میں انتخابات کروانا چاہتی ہے پہلے مرحلے میں ڈیرہ غازی خان ، ملتان ، بہاولپور اور گوجرانوالہ ڈویژن میں انتخابات 15 سے 31مئی 2022تک کروانا چاہتی ہے ۔ الیکشن کمیشن اسکی 15سے 20دن کی ایڈجسمنٹ کے بعد الیکشن شیڈول جاری کر سکتا ہے،الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ حلقہ بندیوں اور قانون کے مطابق الیکٹورل گروپس کی رجسٹریشن کے بعد شیڈول جاری کرینگے، الیکشن کمیشن یہ فیصلہ کرے گا کہ کن اضلاع میں پہلے مرحلے اور کن اضلاع میں دوسرے مرحلے میں انتخابات ہونگے کیونکہ انتخابات کے مکمل انتظامات اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانا ضروری ہے۔