کراچی(نمائندہ مقامی حکومت) وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سکھر حیدرآباد ایم 6 موٹر وے بہت اہم ہے، اسے سی پیک منصوبے میں نظر انداز کیا گیا، ہم چاہتے ہیں ایم 6 پر کام جلد شروع کیا جائے وفاقی وزیر برائے مواصلات اسعد محمود کےساتھ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی جبکہ وفاقی وزیر خورشید شاہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ملاقات میں سکھر، حیدرآباد موٹر وے اور جامشورو سیہون روڈ کی تعمیر پر تبادلۂ خیال کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل ہے۔وزیرِ اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسعد محمود کو بتایا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر پر1.37 ٹریلین روپے کا خرچہ آئے گا، 2018 سے 2022 تک جامشورو سیہون روڈ کی تعمیر کیلئے 6 خطوط لکھے۔وزیرِ اعلیٰ نے بتایا کہ ایک خط شاہد خاقان عباسی، 4 عمران خان اور ایک شہباز شریف کو لکھا۔انہوں نے بتایا کہ 2018 میں عمران خان کو لکھا کہ جامشورو سیہون روڈ پر 225 حادثات ہوئے ہیں جن میں196 لوگ جاں بحق اور 225 زخمی ہوئے۔وزیرِ اعلیٰ کاکہنا تھا کہ جامشورو سیہون روڈ این ایچ اے کا ہے، جامشورو سیہون روڈ پر وفاق تب راضی ہوئی جب سندھ حکومت نے7 ارب روپے ادا کیے۔انہوں نے بتایا کہ جامشورو سیہون روڈ کا سنگ بنیاد 2017 میں رکھا گیا، اس روڈ پر حادثات میں کئی جانیں گئیں، روڈ تعمیر نہ ہوسکی، آخری خط وزیرِ اعظم شہباز شریف کو لکھا کہ جامشورو سیہون روڈ کی تعمیر کرا دیں۔وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیرِ اعظم این ایچ اے کو ہدایات دیں کہ روڈ کی تعمیر مکمل کی جائے