کوئٹہ(نمائندہ مقامی حکومت)الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس میں صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک پولنگ کا عمل جاری ہے اور وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔بلوچستان کے 32 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبے کے 32اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 1058آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علما اسلام کے 98 امیدوار، بلوچستان عوامی پارٹی کے 71، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے 39، بلوچستان نیشنل پارٹی کے 37 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی 26، 26نشستیں، تحریک انصاف 7، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) 5 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔قلات شہر کے 18 وارڈزکے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں پیپلزپارٹی کے 8، بی این پی کے 4، جے یو آئی کے 2، بی اے پی اور الخالد پینل نے 2 نشتیں حاصل کیں جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے۔شکایات سے متعلق ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مرکزی کنٹرول روم الیکشن کمیشن اسلام آباد سیکریٹریٹ میں مانیٹرنگ کی گئی، جہاں 16 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 13 کو حل کیا گیا جبکہ بقیہ 3 شکایات کے حل کرنے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔ترجمان کے مطابق تربت میں پولنگ دیر سے شروع ہونے پر شکایت موصول ہوئی، ضلعی دکی میں پولنگ میٹریل چھیننے کی شکایت ملی جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری کارروائی کا حکم دیا گیا تھا۔
چمن میں ایری گیشن دفتر کالج روڈ پر خواتین کے لیے پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا جس پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا اور پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی۔ حملے کے نتیجے میں خواتین سخت خوف میں مبتلا ہوئیں تاہم پولیس نے حملے کو ناکام بنانے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اور حملہ آوروں کو منتشر کردیا۔حملے کے بعد پولیس کی بھاری نفری پولنگ اسٹیشن پہنچی اور شرپسند عناصر کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن کی سیکیورٹی مزید بڑھائی جہاں شام پانچ بجے تک ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔کوہلو میں ڈنڈوں اور پتھروں کی وار سے 4 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق مونسپل کمیٹی وارڈ نمبر 1 کے فیمیل پولنگ اسٹیش میں ہاتھا پائی کا واقعہ پیش آیا جس کے سبب لوگ زخمی ہوئے تھے۔نصیر آباد میں میونسپل کمیٹی ڈیرہ مراد جمالی کے پولنگ اسٹیشنز میں لڑائی جھگڑا ہوا جس میں 3 امیدواروں سمیت 2 درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ڈیرہ مراد جمالی منتقل کردیا گیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے بلدیاتی انتخابات کے دوران صوبے کے بعض علاقوں میں پر تشدد واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے موثر حکمت عملی کے ذریعے ہنگامی آرائی کرنے والوں سے نمٹیں، امن و امان بحال رکھنے کے لیے عوام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔عبدالقدوس بزنجو نے چاغی میں بلدیاتی الیکشن کے دوران تصادم میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے کے 32 اضلاع میں بہت سے پولنگ اسٹیشنز دور دراز اور حساس علاقوں میں قائم کیے گئے، 32 اضلاع میں 5226 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے اور ان اضلاع میں 16195 امیدواران تھے جن میں 132 خواتین بھی شامل تھیں جب کہ 32 اضلاع میں کل ووٹرز کی تعداد ساڑھے 35 لاکھ سے زائد ہے۔الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ پولنگ کا عمل پرامن طریقے سے بلوچستان کے 32 اضلاع میں جاری رہا، چیف الیکشن کمشنر نے مرکزی کنٹرول روم سے نگرانی کی، اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کوئٹہ میں قائم کردہ صوبائی کنٹرول روم سے پولنگ کے عمل کی مانیٹرنگ کرتے رہے، تمام مانیٹرنگ ٹیمیں بلوچستان کے 32 اضلاع میں متحرک رہیں۔دریں اثنا الیکشن کمیشن کے ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد سیکریٹریٹ کا دورہ کیا اور مانیٹرنگ ٹیم سے شکایات کے بارے میں دریافت کیا۔ ویڈیو لنک پر کوئٹہ کنٹرول روم میں اسپیشل سیکریٹری اور صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان سے شکایات کے بارے میں استفسار کیا اور شکایات کے ازالے کے لیے ہدایات جاری کیں۔
متعلقہ خبریں